Skip Navigation LinksHome : CII's Meetings

CII's Meetings


  Meeting(191)


Skip Navigation Links. اسلامی نظریاتی کونسل کا ۱۹۱واں دو روزہ اجلاس مؤرخہ ۲۸-۲۹ مئی ۲۰۱۳ء کو چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل سینیٹر مولانا محمد خان شیرانی صاحب کی زیرصدارت اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ارکان کونسل جناب مفتی غلام مصطفی رضوی، جناب جسٹس (ر) نذیر اختر، جناب جسٹس (ر) مشتاق احمد میمن، جناب ڈاکٹر محمد ادریس سومرو، جناب علامہ سید افتخار حسین نقوی، جناب سید سعید احمد شاہ گجراتی، جناب علامہ محمد یوسف اعوان، جناب مولانا حافظ طاہر محمود اشرفی، جناب ڈاکٹر محمد مشتاق کلوٹا، جناب مولانا محمد حنیف جالندھری، جناب مفتی محمد ابراہیم قادری، جناب مولانا فضل علی حقانی، جناب پیر میاں عبدالباقی، جناب علامہ حافظ زبیر احمد ظہیر، محترمہ ڈاکٹر فریدہ احمد صدیقی اور جناب سید فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے شرکت کی۔ ایجنڈا آئٹمز پر غوروخوض کرتے ہوئے صوبہ پنجاب کے نصاب تعلیم میں سے اسلامی، ملی، دینی اور نظریہ پاکستان کی عکاسی کرنے والے مضامین کو سکولوں کے نصاب سے خارج کر کے ان کی جگہ دیگر مضامین شامل کرنے کے حوالے سے کونسل نے قرار دیا کہ یہ امر افسوسناک ہے اور کونسل کو اس پر سخت تشویش ہے۔ کسی بھی قوم کی سوچ، فکر، تہذیب، تمدن اور سیرت و کردار کو بنانے اور سنوارنے میں نصاب تعلیم کو کلیدی حیثیت حاصل ہے۔ کونسل نے صوبہ پنجاب کے سکولوں کے موجودہ اور سابقہ نصاب کی بعض کتب کا جائزہ لیا اور مطالبہ کیا کہ پاکستان کی نظریاتی اور فکری اساس کے خلاف جو تبدیلیاں نصاب تعلیم میں کی گئی ہیں انہیں واپس لیا جائے اور فی الفور قدیم نصاب دوبارہ رائج کیا جائے جس میں نبی اکرم حضرت محمد ﷺ کی تعلیمات، سیرت رسول ﷺ، صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین، مسلمانوں کے تابناک ماضی اور نظریہ پاکستان اور دو قومی نظریہ سے متعلق مضامین شامل تھے۔ کونسل نے جناب ڈی جی ریسرچ و سیکرٹری کونسل جناب محمد الیاس خان صاحب کو ہدایت کی کہ تمام صوبوں کی تعلیم کی وزارتوں کو مراسلہ بھیجیں جس میں مطالبہ کیا جائے کہ وہ اپنے صوبے میں پہلی جماعت سے دسویں جماعت تک نصابی کتب کونسل کو ارسال کریں تاکہ کونسل ان کتب کا تفصیلی جائزہ لے کر خامیوں کی نشاندہی کر سکے۔ علاوہ ازیں کونسل نے رکن کونسل جناب علامہ حافظ زبیر احمد ظہیر صاحب کو بھی ذمہ داری سونپی کہ وہ چاروں صوبوں بشمول گلگت بلتستان و آزاد کشمیر میں رائج نصاب کا جائزہ لے کر نصاب میں موجود خامیوں کی نشاندہی کر کے کونسل کو رپورٹ پیش کریں تاکہ کونسل ان کے ازالے کے لئے کوئی مؤثر لائحہ عمل اختیار کر سکے۔ کونسل نے رؤیت ہلال کے بارے میں رابطہ عالم اسلامی کی عالمی کانفرنس کی سفارشات پر غور کرتے ہوئے مرکزی رؤیت ہلال کمیٹی اور صوبہ خیبر پختونخوا کی غیر سرکاری و سرکاری رؤیت ہلال کمیٹیوں میں اتحاد و یگانگت کے فروغ اور اختلافات کی خلیج پاٹنے کے لئے پل کا کردار ادا کرنے کی غرض سے آئندہ چند روز میں ایک مجلس مذاکرہ کے انعقاد کا فیصلہ کیا جس میں مرکزی رؤیت ہلال کمیٹی کے ارکان، خیبر پختونخوا کی سرکاری و غیر سرکاری رؤیت کمیٹیوں کے ارکان، مشاہیر علماء اور وزارت مذہبی امور کے نمائندوں کو مدعو کیا جائے گا، تاکہ رؤیت ہلال کے بارے میں ایک مشترکہ لائحہ عمل مرتب کیا جا سکے اور اس سلسلے میں قوم کو انتشار و افتراق سے بچایا جا سکے۔ اجلاس میں کونسل نے خواتین کے مفاد کے منافی اقدامات کے (ترمیمی فوجداری) ایکٹ ۲۰۱۱ء کی دفعہ ۴۰۲-ڈی، زکوٰۃ کے مسائل بابت ’’مؤلفۃ القلوب‘‘، زکوٰۃ فنڈ کو سرمایہ کاری کی غرض سے کمرشل بینکوں/ مالیاتی اداروں میں رکھنے، مباحات پر پابندی سے متعلق حکومتی اختیار، مصیبت زدہ اور زیرحراست خواتین کے لئے فنڈ کے قیام کے ایکٹ میں مزید ترمیم کے لئے بل ۲۰۱۱ئ، زنا بالجبر کے کیسوں میں ڈی این اے ٹیسٹ کو بطور شہادت قبول کرنے، توہین رسالت ایکٹ میں ترمیم و دیگر امور پر غور کرنے کے بعد سفارشات منظور کیں۔ (محمد الیاس خان) سیکرٹری/ ڈائریکٹر جنرل (ریسرچ)


 Copyright © 2011 Council of Islamic Ideology - All rights Reserved